کعبہ تو قرینہ ہے
حاصل تو مدینہ ہے
کعبہ كے بہانوں میں
شامل تو مدینہ ہے
در تیرا سہی لیکن
داخل تو مدینہ ہے
تجھ سے بھی گزرنا ہے
محفل تو مدینہ ہے
توعدل ہے فطرت کا
عادل تو مدینہ ہے
ہم وسل كے طالب ہیں
واصل تو مدینہ ہے.
دیدار كے ترسوں کا
محمل تو مدینہ ہے
تو قبلہ سہی لیکن
قابل تو مدینہ ہے
اِرْسال محبت ہے
مرسل تو مدینہ ہے
تو اک سمندر ہے
ساحل تو مدینہ ہے
تو سنگ سفر میرا
منزل تو مدینہ ہے
ہم قتل پہ رازی ہیں
قاتل تو مدینہ ہے
لےلے یہ جبین میری
پر دِل تو مدینہ ہے
یہ دِل تو مدینہ ہے
Did you enjoy the the artible “یہ دِل تو مدینہ ہے” from Akhtar Jawad on OZOFE.COM? Do you know anyone who could enjoy it as much as you do? If so, don't hesitate to share this post to them and your other beloved ones.
Leave a Reply