جب محبت کی ہے تھوڑا سا بہکنا سیکھ لو
میں بنوں گا ایک کھلونا تم مچلنا سیکھ لو
زندگی کیا زندگی ہے جسمیں ایک ٹھوکر نہ ہو
گرنے سے ڈرتے ہو کیوں گر کر سنبھلنا سیکھ لو
جب پھاڑوں سے ہو اترے بن کے دریا تم بہو
اب تو منزل ہے سمندر تم اترنا سیکھ لو
عشق تو ہے دو دلوں کا ایک بن جانے کا نام
حسن ہے وہم نظر تم بس سنورنا سیکھ لو
زندگی میں وقف لازم کا مزہ کچھ اورہے
یہ کتاب زندگی رک رک کے پڑھنا سیکھ لو
مچلنا سیکھ لو
Did you enjoy the the artible “مچلنا سیکھ لو” from Akhtar Jawad on OZOFE.COM? Do you know anyone who could enjoy it as much as you do? If so, don't hesitate to share this post to them and your other beloved ones.
Leave a Reply