اپنا تو گزارہ ہو ہی گیا کب اپنا گزارہ مانگتا ہوں
آنے والی نسلوں کے لیۓ بس ایک سہارہ مانگتا ہوں
کیا ہو گا ان کا مستقبل طوفان ہزاروں اٹھتے ہیں
بچے ڈوب نہ جایئں کہیں محفوظ کنارہ مانگتا ہوں
اب جب کہ نبؤت ختم ہوئ اور میرا خدا خاموش ہوا
آساں کر دے جو موت میری ایک ایسا اشارہ مانگتا ہوں
یہ ہاتھ سلامت ہیں ابتک یہ پاؤں ابھی بھی چلتے ہیں
یہ ذہن ابھی تک سوچتا ہے ہاں ایک نظارہ مانگتا ہوں
وہ ماں ہے میری بہن ہے میری یا میری پیاری بیٹی ہے
پردوں میں سدا جو ہوتا رہے میں ایسا اشارہ مانگتا ہوں
دعاۓ نماز
Did you enjoy the the artible “دعاۓ نماز” from Akhtar Jawad on OZOFE.COM? Do you know anyone who could enjoy it as much as you do? If so, don't hesitate to share this post to them and your other beloved ones.
Leave a Reply