کجھ بھول ہوئ تم سے کجھ بھول ہوئ ھم سے
دونو سے خوشی روٹھی نڈھال ہوۓ غم سے
آنکھیں تو میری بھیگی رھتی ہیں اسی دن سے
رخسار تمہارے کیؤں اب دکھنے لگے نم سے
جب کوئ نہیں ہوتادن رات برستے ہیں
شاید کوئ آیا ہے بادل ہیں گۓ تھم سے
جھونکا ہے ہواکاگر پھر کیسی یہ خوشبو ہے
مانوس ہیں ہم جس سے مانوس ہے جو ہم سے
دروازے کا پٹ مجھکوتھوڑا سا کھلا لگتا ہے
ان کھڑکی کے پردوں میں آتے ہیں نظر خم سے
آس
Did you enjoy the the artible “آس” from Akhtar Jawad on OZOFE.COM? Do you know anyone who could enjoy it as much as you do? If so, don't hesitate to share this post to them and your other beloved ones.
Leave a Reply